عرش و فرش کے مالک نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کی صورت میں اپنی طاقت ہر انسان کو دکھا دی ہے کہ دنیا کی کسی طاقت کی کوئی اہمیت جب تک نہیں جب تک وہ مالک دو جہاں نہ چاہے۔ میرے وطن پاکستان میں جہاں نقیب اللہ محسود اور مشعال خان جیسے جوانوں کا بے گناہ خون نفرت کی بنیاد پر بہا دیا جائے، بے حسی اور سفاکیت اپنے عروج پر ہو اور کہیں سے انصاف نہ ملے تو اس ملک کی اگر کوئی بیٹی یا بہن سترہ سال سے امریکہ کی جیل میں ستم سہ رہی ہو تو یقینا” وہ مردہ دل لوگ لب کشائی ہر گز نہ کرینگے جو خود ظلم اور ناانصافی کی طویل داستان رکھتے ہوں۔
مگر میں اپنے قلم سے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کو اپنا فرض سمجھتی ہوں اور سچ تو یہ ہے کہ میں جب بھی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو اپنی بہن کیلئے تڑپتے ہوئے دیکھتی ہوں تو مجھے اپنی بہن سے دوری کے تصور سے بھی خوف آجاتا ہے، وہ بہت بہادری سے اپنی بہن کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں اور یہ ایک سچ ہے کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بچوں اور اپنی بوڑھی ماں کا خیال اپنے آنسو چھپا کر رکھتی ہیں۔عافیہ موومنٹ کا سلسلہ انھوں نے اپنی بہن کے انصاف کیلئے آواز اٹھانے کیلئے شروع کیا مگر اتنے سالوں میں انکی آواز حکمرانوں کی طرف سے مسلسل رد کی جاتی رہی وزیر اعظم عمران خان بھی اقتدار میں آنے کے بعد اپنا وعدہ وفا نہ کر سکے اور انکو قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی آہیں اور انکی بوڑھی والدہ کی اپیلیں سنائی نہیں دیتیں۔
کرونا وائرس امریکی جیلوں میں بھی پھیل رہا ہے اور اطلاعات کے مطابق اس کی وجہ سے ہزاروں اموات متوقع ہیں۔ باہر کے ممالک اپنے قیدیوں کو رہا کروا کر لے جا رہے ہیں مگر ہماری حکومت اس سنہری موقع پر بھی عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کی کوشش نہیں کر رہی ہے۔عافیہ صدیقی کی جان خطرے میں ہے۔اس وقت پوری قوم کو عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے ایک آواز ہو کر اپیل کرنے کی ضرورت ہے۔مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہٰی نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اس سلسلے میں رابطہ کیا اور انہوں نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کوشش کرنے پر زور دیا۔پرویز الہٰی نے وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا کہ امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے کوششیں کی جائیں۔دفترخارجہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئےسرگرم کردار ادا کرے اور عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے امریکی محکمہ خارجہ سے رابطہ کرے۔
ہم سب کی دعا ہے کہ قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو امریکی جیل کی قید سے جلد رہائی ملے۔30 مارچ 2020 ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی جیل میں تشدد سہ کر جیتے ہوئے سترہ سال مکمل ہونے کی تاریخ ہے۔مگر میری حکومت پاکستان اور ملک کے اعلی’ حکام سے اپیل ہے کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کروائی جائے اور تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے آواز بلند کریں۔عافیہ صدیقی نے ستم گروں کے ستم سہ کر نہ جانے کتنے دن اور رات اندھیرے میں اپنے پیاروں سے دور گزار دیئے اب اس بیٹی کو اسکی ماں کا آنچل پکارتا ہے ۔بچوں کی نگاہیں اپنی ماں کو دیکھنے کی آس میں روز بھیگتی ہیں اور بہن کی آواز روز چیخ چیخ کر اسکا درد و قرب بتاتی ہے۔سنو حکمرانوں گھرانہ تو سب ہی کا ہوتا ہے آشیانہ بھی سب ہی کا ہوتا ہے جب شام ڈھلتی ہے اندھیرا چار سو چھاتا ہے تو پرندے بھی اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں مشکل اگر کوئی آئے تو بند پنچھی بھی آزاد کر دیئے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی تو کوئی پنچھی نہیں انسان ہے اسی وطن پاکستان کی مٹی میں اسکا بھی آشیاں ہے کرو رحم اسکے معصوم بچوں پر ،کورونا سے بچالو اسکو خدارا قوم کی بیٹی ہے۔
بس بہت ہو چکے ستم اب کلیجے چھلنی ہیں
اب دو رہائی کہ عافیہ صدیقی وطن کو لوٹے