اسلام آباد: شہباز شریف کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کھولنے سے پہلے حکمت عملی ہوتی تو متاثرین کی تعداد میں اضافہ نہ ہوتا۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں کورونا سے متاثرین اور اموات کی شرح میں اضافے پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے نفاذ اور کھولنے سے پہلے حکمت عملی ہوتی تو متاثرین کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ نہ ہوتا، پھر کہتا ہوں کہ مزید وقت ضائع نہ کریں اور ہمہ جہت جامع قومی حکمت عملی بنائیں۔ مشترکہ مفادات کونسل کا فوری اجلاس بلاکر حالات کا جائزہ لیا جائے اور تازہ ترین حالات کو دیکھتے ہوئے ازسرنو حکمت عملی کا تعین کیا جائے۔
سابق وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ پچھتانے، ہاتھ ملنے اور تقدیر کا لکھا کہنا کوئی پالیسی نہیں، قوم کو بتایا جائے کہ اسپتالوں میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر حکومت کی اس کے پھیلاؤ کو روکنے کی حکمت عملی کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ بہترین تدابیر سے نقصانات کم کیے جاسکتے ہیں، وقت تیزی سے گزر رہا ہے، حالات کے مطابق متعلقہ پہلوؤں پر توجہ دی جائے تاکہ نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے،عوام سے اپیل ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ورنہ خدانخواستہ حالات ہاتھ سے نکلے جارہے ہیں۔