اسلام آباد: عالمی برادری کو خود لاک ڈاؤن کا سامنا کرنے سے اب کشمیریوں کی تکالیف کا اندازہ ہورہا ہوگا۔ یہ بات وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ترطبی، مالی، مواصلاتی اور غذائی امداد کی فراہمی کے باوجود دنیا کے مختلف حصوں میں وبا کے دوران لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں، غالباً اقوام عالم اب مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی تکالیف کا اندازہ لگاسکتی ہیں جنہیں بدترین جبر کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں یہ غیر انسانی سیاسی و عسکری کرفیو گزشتہ 8 ماہ سے زائد عرصے سے بغیر کسی طبی، مالی، مواصلاتی اور غذائی امداد کے جاری ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ نسل پرست نظریے ہندوتوا کی پیروکار مودی سرکار نے یقینی بنایا ہے کہ اس ناکہ بندی کے دوران اہل کشمیر بنیادی اشیائے ضروریہ سے بھی یکسر محروم رہیں۔