پاکستان کے آزاد ہونے کے بعد سے آج تک سندھ کے لوگ ہمیشہ سے ہی حب الوطن رہے ہیں، سندھ کے رہنے والوں نے ہندوستان سے آنے والے مسلمان بھائیوں کو دل سے خوش آمدید کیا اور انہیں اپنی زمین پر پاکستانی ہونے کی حیثیت سے جگہ دی۔ سندھ کے باسیوں نے ہمیشہ پاکستان کی بات کی، پاکستان کے لیے اپنی جان دینے کی بات کی۔ سندھ کے لوگوں نے ہمیشہ خود کو پاکستانی کہلوانے میں فخر محسوس کیا ہے اور وہ اپنی اس شناخت پر ہمیشہ سے ہی ناز کرتے رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں پاکستانی رینجرز پر حملہ اور سندھو دیش روولیشنری آرمی کی ذمہ داری قبول کرنا اورپھر ان کی طرف سے سندھو دیش کے نعرے لگانا اس بات کا ثبوت ہے کہ چند شر پسند عناصر سندھ کا نام لے کر اپنے ناپاک عزائم کے لیے سندھ جیسی پاک دھرتی کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ چند افرادکا ٹولہ ہمیشہ منہ کی کھاتا ہے، انہیں سندھ کے رہنے والے لوگوں نے ہمیشہ نظر انداز کیا ہے۔ الیکشن کے دوران سندھی قوم پرستوں کے بجائے وفاقی جماعت کو ووٹ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ کے لوگ پاکستان کو سب سے پہلے رکھتے ہیں۔
سندھو دیش کا نعرہ لگانے والوں کی خود اپنی برادری میں کوئی نہیں سُنتا نہ ہی ان کے ساتھ عوام دیتے ہیں۔ ان کے عزائم کیا ہیں؟ کیا یہ پاکستان سے الگ ہو کر ہندوستان سے الحاق کرنے کے خواہش مند ہیں؟بھارت کے کہنے پر پاکستان میں منظم دہشت گردی کرنا اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سندھ دھرتی کا نام استعمال کرکے نفرت پھیلا کر سندھ کا امن تباہ کرنا کیا سندھ دوستی ہے؟
سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں ہر رنگ، نسل، قوم، فرقے، زبان اور مذہب کا شخص رہتا ہے۔ سندھ دھرتی میں اس قدر کشش ہے کہ جو یہاں آتا ہے وہ یہی کا ہو کر رہ جاتا ہے۔ سندھی کے لوگوں کی مہمان نوازی کی مثال پوری دنیا میں دی جاتی ہے اور یہاں کے لوگوں کے بھائی چارگی کے چرچے پوری دنیا میں کیے جاتے ہیں۔
اپنے تخریبی عزائم اور مقاصد کو پورا کرنے کے لیے یہ چند لوگ اپنے ہی لوگوں کی خون کی ہولی کھیل رہے ہیں۔ ملک کے محافظوں کے خلاف صف بندی کرنا کہاں کی محبت ہے؟ اختلاف کو بنیاد بنا کر قتل و غارت کا راستہ اختیار کرنا کہاں کی دانشمندی ہے؟ سندھ صوبے کا امن برباد کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔ ان جیسے ناسوروں سے کس طرح نمٹنا ہے یہ سندھ کی عوام خوب جانتی ہے۔ انہیں پہلے بھی عوام نے مسترد کیا ہے اور اب بھی مسترد کرتے ہیں اور مستقبل میں بھی کریں گے۔