بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنا نے پر اقوام متحدہ کی تشویش

نیو یارک: بھارت میں انتہا پسند ہندو تنظیمیں اور جانب دار میڈیا کورونا وائرس کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے میں مصروف ہے، جس کی وجہ سے مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ نے کورونا وائرس کے تعلق سے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اس کی روک تھام کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی بھارت میں کورونا وائرس کے تعلق سے مسلم اقلیت کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت نکتہ چینی کی تھی۔ بھارت میں مقامی غیر سرکاری تنظیموں اور عالمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے والی اقوام متحدہ کی بھارتی مندوب رینتا لوک ڈیزلن نے موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو کورونا وائرس کے تعلق سے ایک خاص برادری کے لوگوں کو بدنام کرنے کے خلاف لڑنے اور مزدوروں کے مسائل سے فوری طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے بھی بھارت میں کورونا کو ایک خاص مذہب سے جوڑنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی چیزوں کو آخر بھارت میں ہی پنپنے کا موقع کیوں ملتا ہے؟ ادارے کے پروگرام ڈائریکٹر مائک رائن کا کہنا ہے کہ ممالک کو چاہیے کہ وہ نئے کورونا وائرس کے مریضوں کے کیسز کی مذہب یا پھر کسی دوسری بنیادوں پر بے بنیاد باتوں اور بیانات سے گریز کریں۔

 واضح رہے کہ بھارت میں تبلیغی جماعت کے عالمی مرکز میں مقیم بعض افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد سے انتہا پسند ہندو رہنما اور ان کا حامی میڈیا مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے اور کورونا وائرس اور تبلیغی جماعت کے حوالے سے تمام بھارتی مسلمانوں کو ملک دشمن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔