کراچی:جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کی جانب سے شہر میں طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بریک ڈاؤن کے باعث شہر کے بیشتر علاقوں سے بجلی غائب ہونے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے کے الیکٹرک ٹھوس اقدامات نہیں کرتی۔
تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی واٹر بورڈ کے پمپنگ اسٹیشنوں بالخصوص دھابیجی پر بجلی کے بریک ڈاؤن بڑھنے لگے ہیں جس سے شہر کوپانی کی سپلائی متاثر ہورہی ہے،گزشتہ روز بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہر کو کم و بیش چھ کروڑ گیلن پانی سپلائی نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہاکہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے کے الیکٹرک خود کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کرتی، فرنس آئل کے پلانٹ کو فعال اور پیداوار کے قابل نہیں بناتی، جب تک کے الیکٹرک کے خلاف سخت تادیبی کاروائی نہیں کی جائے گی اور اسے اپنی پیداوار بڑھانے اور ناقص ترسیلی نظام کو بہتر کر نے پر مجبور نہیں کیا جائے گا کراچی میں بجلی کا بحران ختم نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ عید کے موقع پرشہر کے مختلف مقامات پر کئی کئی گھنٹوں تک بجلی غائب رہی،عوام کو شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار کر دیا ہے،کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص نظام کے سبب بریک ڈاؤن ہوااوربجلی کی اچانک بندش سے شہر کو60ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
حافظ نعیم نے کہاکہ حکومت شہر میں بجلی کی بندش سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نجات دلائے۔انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے اور اپنی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے بجائے کبھی نیشنل گرڈ سے فراہمی میں کمی اور کبھی گیس کی کمی کا بہانہ بناکر عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کردیتی ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کے الیکٹرک وفاقی حکومت کے ماتحت ہے اور پی ٹی آئی کی نئی حکومت کا فرض ہے کہ وہ اس کا نوٹس لے۔سندھ حکومت بھی اس صورتحال سے خود کو بر الذمہ قرار نہیں دے سکتی،کراچی کے ڈھائی کروڑ سے زائد عوام کے اس مسئلے کو حل کرانے کے لیے سندھ حکومت کو بھی اپنا کردار اداکرنا چاہیئے۔