اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا اہم اجلاس آج ہوگا جس میں پاکستان کے لیے 1.4 ارب ڈالر اضافی قرض کی منظوری متوقع ہے۔ جی 20 ممالک نے غریب ملکوں سے قرضوں کی وصولی موخر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
آئی ایم ایف کے اجلاس میں کورونا وائرس سے متاثر اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، پاکستان نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی درخواست کی تھی، پاکستان کو 1.4 ارب ڈالر کا اضافی قرض شرائط کے بغیر دیے جانے کا امکان ہے، پاکستان کو اضافی فنڈز ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ کی مد میں دیے جائیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آئی ایم ایف کی جانب سے ریلیف ملنے کی خبروں سے متعلق بتایا پاکستان کو قرضوں پر رعایت کا اطلاق یکم مئی سے ہوگا، اس میں 76 ممالک بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک کا کہنا ہے انتونیو گوتریس وزیراعظم کی قرضوں کی چھوٹ والی تجویر پر ان کی حمایت کرتے ہیں۔
جی 20 ممالک نے غریب ملکوں سے قرضوں کی وصولی موخر کرنے کا فیصلہ کر لیا جس پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا مشترکہ بیان سامنے آیا ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے غریب ممالک کو کورونا سے نمٹنے میں آسانی ہوگی۔
آئی ایم ایف کے ایم ڈی نے کہا کہ ورلڈ بینک اور دیگر ادارے غریب ملکوں کی مدد کے لیے 200 ارب ڈالر ریلیز کرنے پر کام کر رہے ہیں، غریب ممالک فنڈ جتنا خرچ کرسکتے ہیں کرلیں لیکن اس کی رسید ضرور اپنے پاس رکھیں۔