نیویارک: ہائی بلڈپریشر سے بچائو کی ادویہ استعمال کرنے کا مناسب وقت کیا ہے، اس حوالے سے معاشرے میں کئی مفروضے قائم ہیں۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سونے سے پہلے بلڈپریشر کی دوا لینا بہت فائدہ مند ہوتا ہے لیکن درحقیقت یہ عام طور پر غیر ضروری ہوتا ہے۔
رات کو سونے سے پہلے بلڈپریشر کی دوا اُس وقت تک نہ لی جائے جب تک کہ آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو خاص طور پر ہدایت نہ کی ہو۔
ماضی میں بہت سے ڈاکٹرز رات کو بلڈپریشر کی دوا لینے کی تجویز دیتے رہے ہیں، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ دل کے دورے اکثر صبح کے اوقات میں ہوتے ہیں۔
تاہم چونکہ بلڈپریشر عام طور پر نارمل اور ہائی بلڈپریشر والے لوگوں میں رات کے وقت ویسے بھی کم ہوجاتا ہے تو اس لیے اسے مزید کم کرنا غیر ضروری ہوجاتا ہے۔
مزید برآں بلڈپریشر کی سب سے عام دوائیوں میں Diuretics یعنی پانی سے کھانے والی گولیاں ہوتی ہے۔ ڈائیورٹیکس بلڈپریشر کو کم کرنے میں بہت مؤثر ہیں اور اکثر ہائی بلڈپریشر کے لیے تجویز کردہ دواؤں میں پہلا انتخاب ہوتی ہیں۔
یہ دوائیں پیشاب کے ذریعے جسم سے اضافی سیال نکالنے کے لیے ہوتی ہیں، اس لیے انہیں رات کے وقت لینے سے آپ کو بار بار پیشاب کے لیے جاگنا پڑسکتا ہے اور نیند میں خلل آسکتا ہے۔
لہٰذا ہائی بلڈپریشر ادویہ کو عام طور پر صبح کے وقت لینا چاہیے، یا اگر روزانہ دو بار کی خوراک ہے تو سونے سے کم از کم 6 گھنٹے پہلے کھا لینی چاہئیں۔