تحریر: سید علی رضا، کراچی
دنیا بھر کے ممالک میں ٹریفک قوانین کے ذریعے وہاں کے عوام کے رویوں اور مہذب ہونے کا پتا چلتا ہے اور اگر ٹریفک قوانین پر عملدرآمد مہذب قوموں کی نشانی کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔آپ امریکا، برطانیہ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک پر نظر ڈالیں تو ان کےعوام ٹریفک قوانین پر مکمل طورپر عمل کرتے دیکھائی دیتے ہیں۔ اس سے ایک تو ٹریفک کی روانی متاثر نہیں ہوتی، دوسرا قیمتی انسانی جانیں ٹریفک حادثات سے محفوظ رہتی ہیں ۔ آپ نے اکثر خبروں میں سنا ہو گا۔ امریکا یا کسی یورپی ممالک میں پیش آنے والے ٹریفک حادثات کے بارے میں سنا ہوگا لیکن ان حادثات میں زخمیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ وہاں لوگ لائن اور لین کی پابندی کرتے ہیں۔مقررہ رفتار سے زیادہ پر گاڑی چلانے سے گریز کرتے ہیں اور ٹریفک سنگلز کی پاسداری کا خاص خیال کرتے ہیں۔
ان تمام قواعدو ضوابط پر عمل کر نے کے باوجود بھی اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو ممکنہ حد تک کم سے کم قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے اور زخمیوں کی تعدادبھی کم ہوتی ہے۔ ایک خاص بات یہ کہ ترقی یافتہ ممالک میں عوام ذاتی سواریوں کے بجائے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں جسکی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی کم ہوتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ایک اہم چیز یہ کہ وہاں پبلک ٹرانسپورٹزبھی مقررہ اوقات کے مطابق روٹس پر رواں دواں ہوتی ہیں ، غیرقانونی اوور ٹیکنگ،سگنلز توڑنے کے واقعات بھی شاید ہی پیش آتے ہوں۔یہ ایک وہ منظر تھا جسکی جھلک آپ کو دکھلائی گئی ۔ اب اپنے وطن عزیز کی بات کرتے ہیں جہاں قانون کو توڑنا شاید بہت ہی معمولی بات سمجھا جاتا ہے۔ آپ روز ہی سڑکوں پر مشاہدہ کرتے ہو نگے کہ ہمارے ہاں سڑکوں پر ٹریفک قوانین کی کس طرح دھجیاں اُڑائی جاتی ہیں۔ لائن اور لین کی پابندی کاہمارے ہاں کوئی تصور ہی نہیں ۔ سڑکوں پر اوور سپیڈ، سگنلز کو توڑنا ، ریس لگانا تو جیسے معمول کی بات ہے۔
ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آئے روز کئی افراد ٹریفک حادثات میں جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ آپ کراچی کی کسی بھی شاہراہ کا سفر کریں آپ کو بائیک ، چنگچی رکشہ سمیت بڑی گاڑیاں (ٹرک/بس) بھی اوورسپنڈنگ کرتی نظر آئیں گی کہ دل دہل کر رہ جائے گا۔ کوئی انکو پوچھنے والا نہیں اور نہ ہی انہیں کسی کا ڈر خوف ہوتا ہے ۔ آپ کو سڑکوں پر جگہ جگہ ٹریفک وارڈنز ضرورنظر آئیں گے لیکن انکی موجودگی کے باوجود بھی بے ہنگام انداز میں گاڑیاں بھگاتے، بیسیوں افراد کی جانیں خطرے میں ڈال کر ڈرائیورز قوانین کو روندتے ہوئے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو منہ چڑھاتے نظر آتے ہیں۔
ہمارے ہاں حادثات کی ایک بڑی وجہ موٹرسائیکل سوار اور رکشہ ڈرائیور کی لاپروائی وغفلت بھی ہے۔روڈ پرجہاں دیکھو لاپرواہی سے اوور ٹیکنگ کرتے رکشہ اور موٹرسائیکلزاکثر اوقات حادثات کا باعث بنتے ہیں۔ٹریفک حادثات میں کمی اسی صورت ممکن ہو سکتی ہے جب ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے۔ اوور سپیڈنگ اور غلط اوور ٹیکنگ کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لاتے ہوئےبھاری جرمانے کیے جائیں ۔ ایک بار چالان کے ساتھ وارننگ اور اس کے بعد لائسنس منسوخ کیے جائیں تاکہ ٹریفک کی بگڑتی صورتحال پرقابو پایا جاسکے۔