آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں نوجوانوں کا دن منایا جارہا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد عالمی برادری کی نوجوانوں اکے مسائل کی جانب توجہ دلانا اور موجودہ عالمی معاشرے میں شراکت داروں کی حیثیت سے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو منوانا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 1965 میں ایک قرارداد پیش کی گئی۔ اس قرارداد میں لوگوں کے درمیان باہمی احترام اور ہم آہنگی کے نظریات کے فروغ کی سفارش کی گئی تھی۔ اس قرارداد کو نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے اعلامیے کے طور پر منظور کرلیا گیا۔ اس کے بعد 1975 تک جنرل اسمبلی اور اقتصادی و سماجی کونسل نے اس سلسلے میں تین بنیادی موضوعات پر زور دیا، پہلا نوجوانوں کی شرکت، دوسرا نوجوانوں کی ترقی اور معاشرے میں امن۔ اس دوران نوجوانوں سے متعلق بین الاقوامی پالیسی بنائے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ چار سال بعد 1979 میں جنرل اسمبلی نے ایک اور قرارداد کے ذریعے بین الاقوامی طور پر ہر سال نوجوانوں کا دن منانے کی منظوری دے دی گئی۔
1985 میں جنرل اسمبلی نے ایک اور قرارداد کے ذریعے اسمبلی نے نوجوانوں کے شعبے میں مزید منصوبہ بندیاں کرنے اور ان منصوبہ بندیوں پر عمل درآمد کے لئے رہنما اصولوں کی توثیق کردی۔ جنرل اسمبلی نے دسمبر 2009 میں ایک اور قرارداد منظور کی۔ اس قرارداد میں 12 اگست 2010 سے نوجوانوں کا عالمی سال کے طور پر شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اس قرارداد میں دنیا بھر کی حکومتوں، سول سوسائٹی، عام افراد اور دنیا بھر کی جماعتوں سے اپیل کی گئی کہ وہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر نوجوانوں کے لیے منعقد کی جانے والی تقریبات اور دیگر سرگرمیوں کی حمایت کریں۔
آج کے روز دنیا بھر میں نوجوانوں سے متعلق امور کی وزارتیں اپنی اپنی حدود میں سیمینارز، سمپوزیم، سائنسی و معلوماتی کانفرنسز کا انعقاد کرتی ہیں اور نوجوانوں کے امور سے متعلق غور و فکر کرتی اور ان کی ترقی کے لیے وقت کے ساتھ ساتھ نئی منصوبہ بندی کرتی ہیں۔ سول سوسائٹی کے افراد نوجوانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے اور واک کا اہتمام کرتے ہیں۔ نوجوانوں کی تنظیمیں ریلیاں نکالتی اور اس دن کے حوالے سے اپنے حقوق کے لیے مثبت تجاویز کے ساتھ مقتدر شخصیات تبادلہ خیال کرتی ہیں۔ ہر سال بارہ اگست کو نوجوانوں کے کسی نہ کسی ایک مسئلے کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے، اس سال 2021 میں اس دن کو نظام خوراک سے منسلک کیا گیا ہے۔