دائیوں کا عالمی دن

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج دائیوں کا دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کے منانے کا مقصد نوزائیدہ بچوں اور زچہ کی صحت بہتر بنانا اور اس سلسلے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

دن دن سب سے پہلے سات مئی انیس سو اکیانوے کو منایا گیا تھا۔ اس وقت سے اب تک یہ دن پچاس سے زائد مملک میں باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔ یہ دن منانے کا تصور انیس سو ستاسی ہالینڈ میں ہونے والی بین الاقوامی مڈوائیوز کانفرنس میں پیش کیا گیا تھا۔ اس خیال کے پیچھے دائیوں کی خدمات کو سراہنا اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لانا تھا۔ یہ کانفرنس مختلف برسوں میں مختلف مقامات پر منعقد ہوتی رہی ہے۔ یہ دن منانے کے لیے ہر سال ایک نئی تھیم مقرر کی جاتی ہے۔

دائیاں خاص طورپر پہلی بار ماں بننے والی خواتین کے لیے غیرمعمولی اہمیت رکھتی ہیں۔ دائیاں اسپتالوں کے لیبر روم میں موجود ہوتی ہیں اور بچے کی پیدائش کے فوری بعد سے کئی ہفتوں تک ماں اور بچے کی نگہداشت پر نظر رکھتی ہیں، ساتھ ہی پابندی سے زچہ کے گھروں کا دورہ بھی کرتی رہتی ہیں۔ یہ دائیاں خواتین کو دوران حمل، بچے کی پیدائش اور بعد از پیدائش پیش آنے والے جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی مسائل سے آگاہ کرتی ہیں اور ماؤں کو ان مسائل سے نمٹنے اور نئے مہمان کی دیکھ بھال کے طریقوں سے بھی آگاہ کرتی ہیں۔

دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 2 لاکھ 87 ہزار خواتین دوران حمل اور وضع حمل کے دوران پیچیدگیوں کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 29 لاکھ نو مولود بچے پیدائش کے بعد ابتدائی تین ماہ کے دوران جان سے چلے جاتے ہیں۔ یہ اموات زیادہ تر دیہی اور کم آمدنی والے علاقوں میں ہوتی ہیں۔

 

بین الاقوامی کنفیڈریشن آف مڈوائیوز (آئی سی ایم) کا کہنا ہے کہ اسے فخر ہے کہ اس سال بھی یہ تنظیم دائیوں کا عالمی دن منا رہی ہے۔ اس سال کی تھیم “Follow the Data: Invest in Midwives” رکھا گیا ہے۔ تنظیم نے اس سال بھی مڈوائف کمیونٹی کی دنیا بھر میں حمایت اور مڈوائفری کے کام کا معیار بلند کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کے مطابق اس سلسلے میں سرمایہ کاری سے دنیا بھر میں جنسی صحت، تولیدی صحت، زچہ و بچہ کی صحت کی حفاظت کرنا اور اس سلسلے میں جاری کام میں معاونت کرنا ہے۔

 

آئی سی ایم کا کہنا ہے کہ جب ہم اپنے پیشے سے متعلق پیشرفت پر غور کرنے کے لیے دنیا بھر سے دائیوں کو مدعو کرتے ہیں۔ عالمی فنڈ برائے آبادی، عالمی ادارہ صحت اور انٹرنیشنل کنفیڈریشن آف مڈوائیوز کے تعاون سے منایا جارہا ہے۔ اس برس یہ دن منانے کے ساتھ ساتھ ڈبلیو ایم 2021 ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت کے نتائج پر دائیوں کے اثرات اور دائیوں میں سرمایہ کاری پر کے حوالے سے ایک تازہ ترین رہورٹ بھی تیار کرے گی۔ انٹرنیشنل کنفیڈریشن آف مڈوائیوز ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے، زچگی کے دوران اموات اور نومولود بچوں کی اموات کا خاتمے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ اس پروگرام پر عملدرآمد 2030ء تک جاری رکھا جائے گا۔

Internationl day of midwives