فضل محمود۔۔۔ پاکستان کرکٹ کے پہلے سپراسٹار

(18 ویں برسی کی مناسبت سے خصوصی تحریر)

گزشتہ روز پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان فضل محمود کی 18 ویں برسی گزری ہے۔ پاکستان کرکٹ کے پہلے سپراسٹار، قومی ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں اوّلین کامیابی میں نمایاں کردار ادا کیا، نوزائیدہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی ابتدائی کامیابیوں میں آپ کا اہم حصّہ تھا۔ کئی میچوں میں آپ نے تن تنہا مخالف ٹیموں کی بیٹنگ لائن کو تہہ و بالا کیا۔ آپ وہ پاکستانی بولر تھے، جس نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے ہم وطن دیگر بولرز کے مقابلے میں سب سے پہلے سو وکٹیں حاصل کیں۔ آپ اوول کے ہیرو کے نام سے معروف تھے۔ 1954 کے دورہّ انگلینڈ کے آخری اوول ٹیسٹ میں آپ نے اتنی زبردست گیند بازی کی کہ انگلش بلے باز اُس کی تاب نہ لاسکے اور محض 168 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پہلے ہی ڈھیر ہوگئے۔ آپ نے اس ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں محض 99 رنز کے عوض 12 وکٹیں حاصل کیں۔ یوں پاکستان اپنے پہلے دورہ انگلینڈ میں میزبان سے سیریز 1-1 سے برابر کرنے میں سرخرو ہوا۔
آپ پاکستان کی پہلی کرکٹ ٹیم میں شامل تھے، گو پاکستان کے اولین میچ میں آپ قابلِ ذکر کارکردگی نہ دِکھاسکے، البتہ پاکستان اور اپنے کیریئر کے دوسرے میچ (لکھنؤ ٹیسٹ) میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی تاریخ کی پہلی فتح میں آپ کا اہم کردار تھا۔ اس مقابلے کی دونوں اننگز میں آپ نے مجموعی طور پر 94رنز دے کر 12وکٹیں حاصل کی تھیں۔
اوول کے ہیرو فضل محمود 18 فروری 1927 کو لاہور (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئے۔ آپ کی آنکھوں کی رنگت بلوری تھی، دراز قامت اور وجیہہ شخصیت کے حامل تھے۔ عجز و انکساری کا پیکر تھے۔ آپ نے 34 ٹیسٹ میچوں میں قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی اور 139 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار کی ریٹائرمنٹ کے بعد قومی ٹیم کی باگ ڈور آپ کے ہاتھ میں آگئی۔ آپ نے 1959 سے 1961 تک 10 ٹیسٹ میچوں میں قومی ٹیم کی قیادت کی۔ آپ کی کپتانی میں پاکستان نے دو ٹیسٹ جیتے اور دو ہارے۔ آپ 1962 میں ٹیسٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے آپ کی خدمات کے اعتراف میں 1958 میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔ 30 مئی 2005 کو پاکستان کرکٹ کے یہ عظیم کھلاڑی لاہور میں انتقال کر گئے۔

Death anniversaryFazal MahmoodOval HeroPakistanTest Cricketer