نیویارک: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ حمل کی وجہ سے خواتین کی ہڈیوں میں دائمی تبدیلی رونما ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں یہ معلوم ہوا کہ وہ قدیم خواتین جنہوں نے بچوں کو جنم دیا، ان میں کیلشیئم اور فاسفورس کی سطح ان خواتین کی نسبت کم تھی، جنہوں نے کسی بچے کو جنم نہیں دیا تھا۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اپنے بچوں کو دودھ پلانے کی وجہ سے ان خواتین کی ہڈیوں میں میگنیشیئم کی بھی واضح کمی تھی، تاہم دیگر مطالعات کے مطابق کیلشیئم اور فاسفورس کی کمی ہڈیوں کی کمزوری کا سبب بن سکتی ہے۔
اس تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج کا مقصد ان منرلز کے کم ہونے سے صحت پر پڑنے والے اثرات کو جاننا نہیں بلکہ یہ جاننا تھا کہ زندگی میں ہونے والے وقوعات کے تحت ہڈیوں میں کس طرح تبدیلی آتی ہے۔
نیویارک یونیورسٹی کی ایک ماہرِ بشریات اور تحقیق کی شریک مصنفہ ڈاکٹر شیرا بیلے کا کہنا تھا کہ ہڈی انسانی ڈھانچے کا ساکت یا مردہ حصہ نہیں ہوتی۔ یہ مستقل بنیادوں پر عضویاتی عمل کے ساتھ خود کو جاگزیں کرتی ہیں۔
پلوس ون جرنل میں شائع شدہ تحقیق کے نتائج حاصل کرنے کے لیے محققین نے پرائمیٹ مردوں اور عورتوں کی پختہ ہڈیوں کی شرح نمو کا مطالعہ کیا۔
ان ہڈیوں کا مطالعہ کرنے کے لیے محققین نے الیکٹرون مائیکرو اسکوپی اور انرجی ڈسپرسِیو ایکسرے تجزیے کا استعمال کیا، تاکہ ہڈیوں کے ٹشوز کے نمو کے کیمیائی مرکبات کو دیکھا جاسکے۔
اس طریقے کی وجہ سے سائنس دان کیلشیئم، فاسفورس، آکسیجن، میگنیشیئم اور سوڈیم کی سطح میں تبدیلی کے متعلق معلوم کرسکے۔