لیڈی ڈیانا۔۔۔ ایک کرشماتی شخصیت

محمد راحیل وارثی

آج شہزادی ڈیانا کی 60 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، آنجہانی لیڈی ڈیانا کرشماتی شخصیت کی حامل تھیں، اپنی موت تک وہ بلامبالغہ دُنیا کی مقبول ترین شخصیت رہیں اور آج بھی اُن کی مقبولیت اسی طرح برقرار نظر آتی ہے۔

وہ عرصہ دراز تک دُنیا بھر کے میڈیا کی مرکز نگاہ رہیں، انہیں 1997 میں بعدازمرگ امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا، وہ 31 اگست 1997 کو ایک حادثے کے نتیجے میں محض 36 برس کی عمر میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئی تھیں، اس بات کو بھی 24 ہوچکے، اس کے باوجود شہزادی کی دل موہ لینے والی مسکراہٹ مداح آج بھی فراموش نہیں کرسکے ہیں۔ اب بھی وہ دُنیا بھر کے میڈیا کا اہم موضوع ٹھہرتی ہیں اور اُن پر مختلف زاویوں سے مضامین وغیرہ مختلف زبانوں میں عالمی ذرائع ابلاغ کا حصہ بنتے ہیں۔


لیڈی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانیہ میں پیدا ہوئیں، پرنسز آف ویلز لیڈی ڈیانا تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ فلاحی کاموں میں دلچسپی رکھتی اور اسی کو فوقیت دیتی تھیں۔ 29 جولائی 1981 کو اُن کی شادی برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس ہوئی، ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ان کی شادی کی تقریب دیکھی۔ لیڈی ڈیانا فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں وہ پہلی مشہور ترین ہستی تھیں جنہوں نے 1987 میں ایڈز کے کسی مریض کو چھوا اور ساری دنیا کو ایڈز کے بارے میں اپنے خیالات بدلنے پر مجبور کردیا۔


اس جوڑے نے لگ بھگ 15 سال ایک ساتھ خوش و خرم زندگی گزاری، ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری ہیں۔ جہاں پھول کھلتے ہیں وہاں کانٹے بھی ہوتے ہیں، کچھ عرصہ اس جوڑے میں اختلافات کی اطلاعات  آتی رہیں، پھر بالآخر 1996 میں شہزادی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کی راہیں جدا ہوگئی تھیں۔


لیڈی ڈیانا 1995 اور 1997 میں عمران خان (موجودہ وزیراعظم) کی دعوت پر پاکستان بھی آئیں اور شوکت خانم اسپتال کا دورہ کیا۔ ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔
طلاق کے بعد اُن کے نام مختلف شخصیات کے ساتھ لیے جاتے رہے، عالمی ذرائع ابلاغ سے وابستہ لوگوں نے اُن کی نجی زندگی میں مداخلت کی ڈھیروں بدترین نظیریں قائم کیں، اپنے تئیں اُن کے معاشقوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ہر حد عبور کرتے نظر آئے۔ کیا یہ طرز عمل مناسب تھا؟


شہزادی ڈیانا 31 اگست 1997 کو پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں انتقال کر گئی تھیں، تاہم ان کی موت ایک معمہ بن گئی، اس حوالے سے آج بھی تحقیقاتی رپورٹس ہر کچھ عرصے بعد شائع ہوتی رہتی ہیں۔ چاہت اور عقیدت کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہوگا کہ لیڈی ڈیانا کی موت پر دنیا بھر سے بھیجے جانے والے پھولوں کی تعداد اتنی تھی کہ شاہی محل میں پھول رکھنے کی جگہ نہ رہی تھی۔ آنجہانی لیڈی ڈیانا کی آخری رسوم 6 ستمبر 1997 کو نارتھمپٹن شائر، انگلینڈ میں ادا کی گئیں۔