کورونا کی جان لیوا وبا اور حکومتی ذمے داری

ڈاکٹر عمیر ہارون

دنیا بھر میں پھیلنے کے بعد بالآخرعالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دے دیا۔
کورونا وائرس کے متعلق ابتدا میں خیال کیا گیا کہ یہ جان لیوا وبا بالکل نئی ہے، لیکن ایسا نہیں۔ ماہرین کا شروع میں یہی خیال تھا کہ یہ وائرس چین سے ہی پھیلا ہے،

لیکن جب یہ وائرس چین سے ہوتا ہوا اٹلی تک پہنچا اور وہاں ایک کروڑ 60 لاکھ لوگ بیمار ہوگئے، تو ماہرین نے اس پر ریسرچ مزید تیز کردی۔

تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ کورونا اٹلی کے صوبے گوریزیا کے شہر ماریانوڈیل فرولی کا ایک چھوٹا سا گاوُں ہے۔ یورپ میں 1918 میں انفلوئنزا کی خوفناک وبا پھوٹی اورکروڑوں افراد ہلاک ہو گئے۔ اس وقت کے طبی ماہرین کا خیال تھا یہ وائرس اٹلی کے گاﺅں کورونا سے چلا تھا اور پورے یورپ میں پھیل گیا، چنانچہ اسے کورونا کا نام دیا گیا۔

جوں جوں وقت گزرتا گیا، انسان کے اندر اس وائرس کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا ہوگئی اور یوں یہ بخار، نزلہ اور گلے میں سوزش تک محدود ہوگیا۔ پھر 2019 آیا اور چین کے شہر ووہان میں ایک نئی وبا سامنے آئی، یہ وائرس کورونا کی ایڈوانس اور زیادہ طاقتور قسم تھی، چنانچہ میڈیکل ایکسپرٹز نے اسے نوول کورونا وائرس کا نام دے دیا۔ جب نوول کورونا خون میں شامل ہوا تو اس نے پرانے وائرس کو طاقت ور بنا دیا، یوں یہ وائرس چین، ایران اور اٹلی سے ہوتا ہوا سو ممالک تک پہنچ گیا۔

یہ وائرس اب دنیا بھر سے ہوتا ہوا پاکستان بھی پہنچ چکا ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق پاکستان میں کورونا کے اکیس مریض سامنے آچکے ہیں۔ یہ وبا اس قدر جان لیوا ہے کہ اگر ہم نے بروقت احتیاطی تدابیر کو عملی شکل نہ دی تو بڑا جانی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔ اس ضمن میں حکومتِ پاکستان کو چاہیے کہ فوری ایمرجنسی اقدامات کریں۔

بیرونِ ممالک سے آنے والی پروازوں کی نگرانی پہلا مرحلہ ہے۔ اُن ممالک سے، جہاں کورونا پھیل چکا ہے، آنے والی پروازوں کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ چین، اٹلی، ایران اور دیگر متاثر شدہ علاقوں سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ منقطع کیا جائے۔ جدید مشینری کا انتظام اور ایئرپورٹ پر سخت چیکنگ کو یقینی بنایا جائے۔

ایئرپورٹ پر قرنطینہ مرکز قائم کر کے مشتبہ مریضوں کو ان میں داخل کیا جائے، میڈیکل اسٹاف کو کورونا کے متعلق ٹریننگز دی جائیں۔ عوام کے لیے آگاہی مہم کا انتظام بھی کیا جائے۔

اب تک دنیا بھر میں اس وائرس سے 4،716 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور لاکھوں افرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ دنیا بھر میں کورونا سے بچاوُ کے لیے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں، لہٰذا حکومتِ پاکستان بھی کورونا سے بچاوُ کے لیے سخت انتظامات کرے۔