کورونا وائرس سے جنگ میں پاکستان قوم نے ایک بار پھر ثابت قدمی کا ثبوت دیا، اس بحران میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا نے عالمی منظر نامہ یکسر تبدیل کر دیا، اس مشکل کی گھڑی جہاں قوم متحد ہے، وہیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر انتہائی فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
26 فروری کو پہلا کیس رپورٹ ہوا تو ڈاکٹرز، پیرامیڈکس اور مخیر حضرات ہراول دستہ بنے۔ مربوط قومی حکمت عملی کے لئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر قائم کیا گیا، جو اب اس قومی جنگ میں عملی اقدامات اور کاوشوں کا مرکز بن چکا ہے۔
یہ سینٹر وبا سے تحفظ اور نجات کے لئے قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کا اطلاق یقینی بناتا ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر مرکز کے سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان خان چیف کوآرڈینیٹر، جب کہ وفاقی وزرا اور صوبائی حکومتیں بھی مرکز کا فعال حصہ ہیں۔
قومی مرکز یومیہ انسانی اور ڈیجیٹل ذرائع سے دستیاب ڈیٹا، ہر لمحہ خود کار انداز میں ڈیجیٹل ڈیش بورڈ پر آویزاں کرتا ہے۔ چاروں صوبائی، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز اور نمائندگان بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس منعقد کرتے ہیں۔ سینٹر ڈاکٹرز، وائرالوجسٹ، شعبہ صحت حکام، ذرائع ابلاغ اور سماجی گروپس کے مابین روابط کا کلیدی ذریعہ ہے۔
مرکز بحرانی کیفیت میں مشترکہ اطلاعاتی نظام کے تحت ملک بھر سے بذریعہ انسانی و ڈیجیٹل ذرائع، بروقت اور درست اطلاعات کی فراہمی یقینی بنا رہا ہے۔
وزیراعظم اور آرمی چیف نے گزشتہ دنوں سینٹر میں کورونا وائرس پر خصوصی بریفنگ میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے 3 اپریل کو این سی او سی کو صحت کے انتظام، مالیاتی اثرات، سماجی و معاشی اور غذائی سلامتی کے امور، تذویراتی مواصلاتی حکمت عملی اور عوامی آگہی پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایات دیں۔
مرکز اُمور کو آگے بڑھاتے ہوئے صحت، طبی عملے اور آلات سے خوراک کے ذخائر تک کے تمام امور کا مسلسل بغور جائزہ لے رہا ہے۔
مرکز نے قومی ادارہ صحت میں کورونا کی روک تھام کے لئے تشخیصی عمل تیز تر کیا۔ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کے لئے حفاظتی لباس اور آلات کی فراہمی، تقسیم اور استعمال یقینی بنایا۔ بلوچستان کو براہ راست طبی اور دیگر ہنگامی آلات فراہم کیے جائیں گے۔ صنعتیں کھولنے اور اشیا کی ترسیل یقینی بنانے کے لئے کاروباری، صنعتی رہنما اصول مرتب کیے جا رہے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر گلگت بلتستان اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں سمیت ملک بھر میں رمضان کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز میں وافر ذخائر یقینی بنانے کے لئے سرگرم ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ محنت کشوں، یومیہ اجرت اور کم آمدنی والوں میں احساس پروگرام کے تحت 150 ارب روپے کی تقسیم کا محرک ۔ملک میں معیاری سینیٹائزرز کی دستیابی اور غیر معیاری سینیٹائزرز تلف کیے جا رہے ہیں۔