ٍ کراچی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ امید ہے کہ سندھ کی صوبائی حکومت بجٹ کی مختص رقم عوام پر خرچ کرے گی۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو یہاں فریئر ہال میں بحیثیت مہمان خصوصی پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (پی آئی ایف ایف)میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ماضی میں سندھ حکومت کو بجٹ میں ملنا والا پیسہ کہاں خرچ ہواکسی کو نہیں معلوم۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی میں 1990 میں رینجرز کو تعینات کیا گیا تھا ، حکومت سندھ صوبے میں سندھ پولیس میں اصلاحات متعارف کرانے ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں خصوصاً کراچی کے لوگ اپنی شکایات حل نہ ہونے کا شکوہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جن کا حل صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لئے میئر کا براہ راست انتخاب وقت کی ضرورت ہے اور میئر کو عوام پر بجٹ خرچ کرنے کے لئے صوبائی فنانس کمیشن سے فنڈز ملنے چاہئیں، اگر ہم وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ان کی کمپنی پر انحصار کرتے رہیں گے تو ہم کراچی میں مستقبل میں بھی کوئی ترقی نہیں دیکھ پائیں گے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ دیگر شہروں میں متعدد ترقیاتی اسکیمیں اور منصوبے جاری ہیں جبکہ صوبائی حکومت کے کرپٹ طریقوں کی وجہ سے کراچی کو تاجروں نے نظرانداز کیا ہے، حکومت سندھ نے کراچی کے عوام کو کوئی بلدیاتی ، صحت یا تعلیمی سہولیات فراہم نہیں کی ہیں۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے وفاق کی سیاست کی ، دونوں رہنما لسانی سیاست کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹے رہے ، جب سے زرداری نے پیپلز پارٹی کو سنبھالا، پارٹی صوبائی سطح تک محدود ہوگئی اور ایک وفاقی جماعت قوم پرست گروپ میں تبدیل ہوگئی، زرداری اور پیپلز پارٹی کے دیگر قائدین ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی سیاست سے سبق لیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احسن اقبال نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو اس کی اہمیت سمجھے بغیر مسترد کردیا، انتخابات کی شفافیت خلوص اور سنجیدہ کوششوں پر مبنی ہے جبکہ اپوزیشن غیر سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے جب وفاقی بجٹ کو گرم جوشی سے قبول کیا گیا اوراس کا خیرمقدم کیا گیا کیونکہ جب پوری دنیا پر وبائی بیماری کا منفی اثر پڑا تو پاکستان معاشی طور ترقی کررہا تھا جس کے نتیجے میں ملک میں عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے گی۔