کراچی: جامعہ کراچی کا ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیور میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے ایک جدید اور وسیع تجزیاتی سہولت بن چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات پر قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کی ”بائیو سیفٹی لیول تھری لیبارٹری“ محکمہ صحت سندھ سے موصول شدہ سینکڑوں نمونوں کا روزانہ تجزیہ کررہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی میں منعقدہ سیمینار میں رضا کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا کہ یہ ایک منفرد مثال ہے کہ ایک تعلیمی ادارہ قومی ضروریات کے پیش نظر سبک رفتاری سے صف بند ہوگیا ہو۔ انہوں نے بائیو سیفٹی لیول تھری لیبارٹری کی باقی ماندہ تعمیر میں حکومت سندھ کی معاونت اور نیشنل ٹاسک فورس برائے کورونا وائرس کے چیرمین پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمان کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ پروفیسر عطا الرحمان نے قوم کو اس عالمی وباء سے نجات دلانے کے لیے ملک میں متعدد منصوبوں پر عمل کروایا۔
انہوں نے کہا کہ اس لیبارٹری کے آغاذ سے کورونا وائرس کی تشخیص کی استعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
انھوں نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کی اس کامیابی پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر صحت ڈاکڑ عذرا فضل پیچو کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی گزشتہ سال وفاقی حکومت کی مالی امداد سے تعمیر ہوا تھا، یہ ایک جدید تحقیقی ادارہ ہے جو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر جامعہ کراچی کے زیر انتظام کام کرتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ شہریوں کے لیے کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے، کیوں کہ صرف احتیاطی تدابیر سے ہی اس ہلاکت خیز وائرس سے مقابلہ ممکن ہے۔