اسلام آباد: کسی ملازم کو نہیں نکالا جارہا، کورونا نہیں خوف و ہراس خطرناک ہے۔ ان خیالات کا اظہار شیخ رشید نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ کورونا نے دنیا بھر کی معیشت کو تباہ کیا، ریلوے کے سالانہ 7 کروڑ مسافر ہیں، روزانہ 2 لاکھ مسافر ٹرین سے سفر کرتے ہیں، اس عالمی وبا کے باعث ریلوے کے 20 فیصد مسافر کم ہوگئے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ مجموعی طور پر 42 ٹرینوں کو ختم کرکے 100 تک لے جائیں گے، کورونا وائرس کے باعث 34 ٹرینیں معطل کی گئی ہیں، یہ ٹرینیں 15رمضان المبارک تک بند رہیں گی، 22 مارچ سے 6 اپ اور 6 ڈاؤن ٹرینیں معطل کی جارہی ہیں جب کہ 25 مارچ سے 11 اپ اور 11 ڈاؤن ٹرینیں بند کی جائیں گی۔ 34 منافع بخش ٹرینیں معطل کی جارہی ہیں۔ اس سے 2 ارب 53کروٴڑ سے زائد کے نقصان کا سامنا ہوگا، ریلوے کو سبسڈی دینے کے بجائے ریلوے ملازمین کی پینشن حکومت ادا کرے، حکومت سے درخواست کی ہے ریلوے ملازمین کی پینشن ادا کرنے کی ذمہ داری خود لے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہر یا ملک میں لاک ڈاوَن کا حامی نہیں، لاک ڈاوَن کا فیصلہ وزیراعظم ہی کرسکتے ہیں، ٹرینوں میں سفر صرف ضرورت کے تحت کیا جائے، صورتحال ٹھیک ہونے پر تمام بند ٹرینیں بحال کردی جائیں گی۔ کورونا نہیں خوف و ہراس خطرناک ہے، کورونا وبا پر اپوزیشن نے ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔