سکھر: سکھر کے قرنطینہ سینٹر میں موجود لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، باہر نکل کر احتجاج، سہولتوں اور ادویہ کی عدم فراہمی کی شکایت کے ساتھ صفائی کے ناقص انتظامات پر بھی یہ لوگ خاصے برہم دکھائی دیے۔ ناصر حسین شاہ کی تردید۔
مظاہرین قرنطینہ مرکز سے وارڈ توڑ کر باہر نکل آئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، پولیس نے روکنے کی کوشش کی تو اُس کے بعض اہلکاروں پر بھی تشدد کیا گیا۔
اس حوالے سے وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ قرنطینہ سینٹر میں ہر طرح کا انتظام کیا ہے، سہولتوں کی عدم فراہمی کی شکایت میں کوئی صداقت نہیں، بلاوجہ اس معاملے کو اچھال کر ایشو بنایا جارہا ہے۔ کورونا معاملے کو سندھ حکومت بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ سکھر کے قرنطینہ سینٹر میں موجود لوگوں نے نکلنے کی کوشش کی انہیں روکا گیا۔ قرنطینہ سینٹر میں موجود افراد میں خوف ہے۔ اب جو لوگ باہر آگئے، اُنہیں مزید 14 روز کے لیے قرنطینہ سینٹر میں رکھیں گے۔