اسلام آباد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے مشن پر ہے، بجٹ تقریر انہوں نے سنی نہیں، بجٹ کا انہیں پتہ نہیں اور احتجاج کر رہے ہیں، یہ بجٹ تقریر سن لیتے تو شاید احتجاج کی ضرورت پیش نہ آتی، انہوں نے پہلے ہی ذہن بنا رکھا تھا کہ شور شرابہ کرنا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی آئندہ پانچ سال بھی اسی طرح احتجاج کرتی رہیں گی، ان کے احتجاج سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اس کلچر کو تبدیل ہونا چاہئے، اپوزیشن آئے، بجٹ کا مطالعہ کرے، اس پر اپنی تجاویز دے کہ وہ کیا چاہتی ہے۔ جمعہ کو اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ بدقسمتی سے اپوزیشن کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمارے کیسز ختم کر دیں، یہ کیسز ہمارے ذاتی نہیں ہیں کہ ہم معاف کر دیں، انہوں نے پاکستان کے عوام کا پیسہ لوٹا ہے، یہ پیسہ واپس کر دیں تو کیسز ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹورل ریفارمز پر 49 ترامیم ہیں، ان میں سے جن پر تحفظات ہیں، وہ آئیں اور ان پر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں اس سال 900 ارب روپے رکھے گئے ہیں، 27 فیصد زیادہ حصہ صوبوں کو ملے گا۔ صوبوں کا کام ہے کہ وہ ترقیاتی بجٹ بنائیں، اپنے اخراجات کو عوامی فلاح و بہبود پر لگائیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی آئی اے اور ریلوے سمیت دیگر اداروں کو فعال بنایا ہے، 2018ء میں جب ہم حکومت میں آئے تو یوٹیلٹی سٹورز کا خسارہ اربوں روپے تھا، اس سال یوٹیلٹی سٹورز آپریٹنگ منافع میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی صورتحال خراب تھی، اب وہاں صورتحال بہتر ہوئی ہے، اس کے آپریٹنگ منافع میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ملکی ادارے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے، ان پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک کو معاشی دلدل سے نکالا، قرضوں کی زنجیر میں جکڑی قوم کو نئی امید دی، معاشی اور انتظامی اصلاحات کا تاریخی سفر شروع کیا ہے۔ کہا جاتا تھا کہ کووڈ سے ترسیلات کم ہوں گی لیکن وزیراعظم عمران خان کی مثبت پالیسیوں سے ملک میں ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔