امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھاتے ہوئے پابندیوں کا سلسلہ دراز کردیا ہے۔ امریکا نے ایرانی وزارت دفاع سمیت درجنوں ماہرین توانائی اور حکام پر پابندی عائد کر دی ہے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر خزانہ اسٹیو میونخ نے ایرانی وزارت دفاع سے منسلک درجنوں افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں اور اس فہرست میں جوہری توانائی ایجنسی میں ماہرین اور عہدیداروں کا گروپ بھی شامل ہے۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران پرپابندیاں عائد کرنےکا مقصد اسلحہ خریدنے سے روکنا ہے، ایران ترقی کی بجائےدہشت گردی پر عوام کا پیسہ ضائع کر رہا ہے۔امریکانے ایران کے ساتھ فوجی تعاون سےوابستہ27اداروں پربھی پابندی کافیصلہ کیا ہے۔وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ایران حزب اللہ اورحوثیوں کواسلحہ فراہم کر رہا ہے، ایران اسلحہ فراہم کرکے عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہاہے۔امریکی وزیردفاع نے کہا کہ ہم کسی بھی ایرانی اشتعال انگیزی کا جواب دینےکیلئے تیارہیں، ایران پرزیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھےہوئےہیں۔